Archive for July 14th, 2018
Reality of Nature
Posted July 14, 2018
on:Reality of Nature
O Lord! the world seems to be stagnant
Still, inactive, motionless and dormant
Actually, this is not the reality!
O Lord! reveal to me the world
that isn’t at all stagnant
that it is not dumb and deaf
but, It is lively and vibrant!
Thou created me out of dust
Thus I’ve the right on my dust
Lord! make known the reality
of life of each particle of dust
Thou asked Moses to throw his staff
into water; so water ripped apart
Thou empowered Solomon of winds
Thou asked the moon to split into two
As Thy most dear Prophet Muhammad (s.a.w.w)
wished to be!
When the Prophet Abraham
was thrown into blazing fire
The fire turned into fresh flowers
As the Prophet was on right path;
O divine Lord!
every speck of the entire Universe
has ears, eyes, sense
and speak and follow Thy orders
Most merciful and gracious Lord!
enable me to see Thy heavens
in this mortal world or hereafter
*****
کائنات کی حقیقت
اے میرے رب
دنیا بظاہر منجمد نظر آتی ہے ٹھہری ہوئ ساکت اور جامد
مگر ایسا نہیں ہے
میرے ما لک مجھے دنیا کا وہ رخ بھی دکھانا جہاں
یہ دنیا ساکت و جامد نہیں گونگی و بہری نہیں۔
مولا تو نے مجھے مٹی سے پیدا کیا اس لئے اس مٹی
پر میرا حق ہے۔۔۔مالک یہاں کے
ذرے ذرے کا راز مجھ پر آشکار کردے۔کیونکہ جب
تو نے حضرت موسی کو حکم دیا کہ پانی میں اپنا عصاء
پھینک دو تو پانی کا سینہ چاک ہو گیا
جب تو نے حضرت سلیمان کے تابع ہواوں کو کیا تو وہ انکے
قابو ہوگئیں
پھر تو نے چاند کو اپنے حبیب محمد کے اشارے پر شق
ہونے کہا تو وہ دونیم ہو گیا
اور جب حضرت ابراہیم کو آگ میں پھینکا گیا تو تیرے
اشارے پر وہ گلزار ہوگی
میرے آقا تیری کائینات چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ وہ سن
سکتی ہے بول سکتی ہے حرکت کر سکتی ہے
تیرا حکم بجا لا سکتی ہے
حالانکہ ہم اسے منجمد،ساکت،اور بے جان سمجھتے ہیں
اے رب مجھے تیری کائنات کا یہ رخ ضرور دکھانا چاہے اس
دنیا میں ممکن ہو یا اس دنیا میں کیونکہ تمھارے
اشارے بہت واضح ہیں۔۔
آمین
رضیہ سبحان
خیال ماخوذ کیا گیا مولانا روم کی نظم God in Nature سے۔۔شکریہ